May ۲۰, ۲۰۲۵ ۱۰:۳۶ Asia/Tehran
  • ذیابیطس کی نئی قسم ذیابیطس ٹائپ 5 کیا ہے؟

ذیابیطس کی متعدد اقسام ہیں

کچھ عرصے قبل انٹرنیشنل ڈائیبیٹس فیڈریشن نے ذیابیطس ٹائپ 5 کو اس مرض کی ایک نئی قسم کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

اس نئے نام کے برعکس ذیابیطس کی ایک درجن سے زائد اقسام ہیں۔

ہر قسم ایک دوسرے سے کچھ حد تک مختلف ہے جیسے ذیابیطس ٹائپ 1 میں ہمارے جسم کا مدافعتی نطام غلطی سے لبلبے میں موجود انسولین تیار کرنے والے خلیات پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔

اس خودکار ردعمل کا سامنا کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے مگر اس کے زیادہ تر مریضوں میں اس مرض کا آغاز بچپن سے ہوتا ہے۔

 

ماہرین کے مطابق ذیابیطس ٹائپ 1 کا سامنا جینیاتی اور ماحولیاتی مسائل جیسے وائرل انفیکشنز کے باعث ہوتا ہے اور اس کا علاج نہیں بلکہ پوری زندگی انسولین کے انجیکشن لگانے پڑتے ہیں۔

ذیابیطس ٹائپ 2 اس مرض کی سب سے عام قسم ہے جسے عموماً زیادہ جسمانی وزن سے منسلک کیا جاتا ہے مگر اس کا سامنا دبلے پتلے افراد کو بھی ہوسکتا ہے۔

اس مرض کے دوران ہمارا جسم مناسب مقدار میں انسولین بنانے سے قاصر ہو جاتا ہے یا وہ انسولین خون میں موجود شکر پر مؤثر ردعمل ظاہر نہیں کرتی۔

ذیابیطس کی ایک قسم دوران حمل ذیابیطس کا سامنا ہونا ہے۔

 

اب اگر اس کی نئی قسم ذیابیطس ٹائپ 5 بات کی جائے تو اسے ابتدائی عمر میں غذائی کمی سے منسلک کیا جاتا ہے۔

یعنی ذیابیطس کی یہ قسم غریب ممالک میں زیادہ عام ہےاور دنیا بھر میں اس سے 2 سے ڈھائی کروڑ افراد متاثر ہیں۔

کم جسمانی وزن کے مالک افراد کے جسم میں انسولین کی کمی ہوتی ہے مگر یہ کمی مدافعتی نظام کا نتیجہ نہیں ہوتی۔

اس کے برعکس جسم کو بچپن میں درست غذائی اجزا نہیں ملتے جس کے باعث لبلبے کی نشوونما درست طریقے سے نہیں ہو پاتی۔

چوہوں پر ہونے والے تحقیقی کام سے ثابت ہوا ہے کہ دوران حمل ماں کی غذا یا بچپن میں بچوں کی غذا میں پروٹین کی کمی سے لبلبے کی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔

لبلبے کا حجم مختصر رہنے سے ذیابیطس کی مختلف اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ٹیگس