اسنیپ بیک میکانزم فعال ہونے کے ردعمل میں ایران این پی ٹی معاہدے سے علیحدہ ہو سکتا ہے؛ ایران کے رکن پارلیمنٹ
ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسنیپ بیک میکانزم فعال ہونے کے ردعمل میں ایران این پی ٹی معاہدے سے علیحدہ ہو سکتا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایرانی پارلیمنٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ عباس گلرو نے کہا ہے کہ اگر یورپی ممالک نے اسنیپ بیک میکانزم فعال کیا تو ایران کے پاس مختلف جوابی آپشنز موجود ہیں۔ ان میں سے ایک آپشن ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی سے نکل جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ میکانزم کے فعال ہونے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی چھے سابقہ قراردادیں دوبارہ بحال ہو جائیں گی، جس سے ایران کے خلاف تیل، بینکاری اور دفاعی شعبے میں نئی رکاوٹیں کھڑی ہوں گی۔ اس عمل سے ایران کے معاملات ہر ماہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں آ سکتے ہیں جو ملک کے لئے ایک بڑا سیاسی چیلنج ہو گا۔
گلرو نے کہا کہ ایران اب تک کئی پابندیوں کا سامنا کر چکا ہے۔ ایران عزت و وقار کے ساتھ مذاکرات کو ترجیح دیتا ہے، لیکن اگر اسنیپ بیک میکانزم فعال ہوا تو وہ سخت ردعمل کے طور پر مختلف آپشنز کے استعمال پر غور کر سکتا ہے جن میں سے ایک این پی ٹی معاہدے سے علیحدگی بھی ہے۔