روزانہ چہل قدمی سے صحت کا نیا راز بے نقاب
اگر آپ کو چہل قدمی کے لیے وقت نکالنے کی ایک اور وجہ چاہیے تو سائنس نے فراہم کر دی ہے۔
سحر نیوز/صحت: اگر آپ روزانہ چہل قدمی کو عادت بنا لیتے ہیں تو اس سے دماغی تنزلی کا خطرہ کم کرسکتے ہیں، خاص طور پر ایسے افراد جن میں جینیاتی طور پر الزائمر امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Calgary یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 70 سے 79 سال کی عمر کے لگ بھگ 3 ہزار افراد کو شامل کیا گیا۔
ان افراد کی چہل قدمی کی عادات کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد چہل قدمی کے معمول کو برقرار رکھتے ہیں یا وقت کے ساتھ چلنے کی رفتار کو بڑھاتے ہیں، ان کے مختلف دماغی افعال جیسے تجزیہ کرنے کی رفتار میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
تحقیق کے مطابق چہل قدمی کا فائدہ ان افراد میں بہت زیادہ نمایاں ہوتا ہے جن میں الزائمر امراض سے متاثر ہونے کا جینیاتی خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ عمر گزرنے کے ساتھ لوگ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے لگتے ہیں اور جسمانی سرگرمیاں گھٹ جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم لوگوں کو مشورہ دینا چاہتے ہیں کہ وہ بیٹھنے کے وقت میں کمی لاکر چہل قدمی کے وقت میں اضافہ کریں۔
الزائمر امراض کو ڈیمینشیا کی سب سے سنگین قسم قرار دیا جاتا ہے جس کے دوران دماغ میں ایسا نقصان دہ مواد اکٹھا ہو جاتا ہے جو خلیات کے افعال کو نقصان پہنچاتا ہے۔
جب عصبی خلیات اس زہریلے مواد کے باعث مرنے لگتے ہیں تو الزائمر کے شکار افراد کی یادداشت ختم ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ جسمانی تنزلی کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
ابھی تک اس مرض کا کوئی علاج موجود نہیں تو اس سے بچنا ہی بہترین ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ روزانہ جتنی بار آپ چہل قدمی کریں گے، الزائمر سے متاثر ہونے کا خطرہ اتنا کم ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ روزانہ کتنے قدم چلنے سے الزائمر امراض سے بچنا ممکن ہے، فی الحال بس یہ کہہ سکتے ہیں کہ جتنی زیادہ چہل قدمی کریں گے، اتنا بہتر ہے۔
اس سے قبل 2022 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو افراد روزانہ 3800 قدم چلتے ہیں، ان میں ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس نئی تحقیق کے نتائج جلد الزائمر ایسوسی ایشن انٹرنیشنل کانفرنس میں پیش کیے جائیں گے۔