بحرین میں حکومت کی جانب سے تین نوجوان سیاسی کارکنوں کو سزائے موت دیئے جانے کے خلاف احتجاج کے طور پر الدراز میں ساتویں روز بھی عوام نے اجتماع کیا۔
بحرین میں تین انقلابی جوانوں کو گولی مار کر قتل کردینے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے-
بحرین میں حکومت کی جانب سے تین نوجوانوں کو سزائے موت دیئے جانے کے بعد مختلف علاقوں میں اس ملک کے عوام اور آل خلیفہ حکومت کی سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے سترہ شہر میں اسکولی طلبہ کے ایک گروپ کو منتشر کرنے کے لیے انھیں آنسوگیس کے گولوں کا نشانہ بنایا ہے۔
آل خلیفہ حکومت کے فوجیوں نے بحرین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت، جمعیت الوفاق کے ایک رکن کو گرفتار کیا ہے۔
بحرین کے علمائے کرام نے ملک پر مسلط شاہی حکومت اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی مذمت کی ہے۔
بحرینی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے منامہ کے قریب الدراز میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں ان کے گھر کے باہر اجتماع کرنے والے شہریوں پر حملہ کیا ہے۔
بحرین کے علماء نے ملک کے سرکردہ سیاستداں اور آمریت مخالف رہنما شیخ علی سلمان سے یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔
بحرین کے سرکردہ سیاستداں اور جمہوری تحریک کے قائد شیخ علی سلمان نے کہا ہے کہ جیل کی سلاخیں انہیں عوامی جدوجہد سے باز نہیں رکھ سکتیں۔
آل خلیفہ حکومت کے مخالف گروہوں نے اس ملک کے عوام کو بحرینی علماءکی حمایت اور آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف مظاہرے کی دعوت دی ہے۔