ایران کے یزد صوبے کے اردکان (ARDAKAN) شہر میں کربلا کے شہیدوں کی یاد میں تاریخی و روایتی مشعل جلوس عزاداروں کے ذریعے بر آمد کیا جاتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ صدر رئیسی کے جلوس جنازہ میں لاکھوں سوگواروں کی شرکت نے دنیا کو بتا دیا کہ عوام اسلامی انقلاب سے والہانہ لگاو رکھتے ہیں۔
مشہد مقدس کے عوام نے اپنے دلعزیز صدر شہید رئیسی سے آج آخری ملاقات کی اور انھیں ان کے ابدی گھر تک پہنچایا۔
شہید صدر آيت اللہ ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ فضائی حادثے میں شہید ہونے والوں کی تشییع جنازہ آج مختلف شہروں میں عمل میں آئی جبکہ صدر رئیسی کی تششیع جنازہ اس وقت مشہد میں انجام پا رہی ہے۔
تہران سمٹ ہال میں باضابطہ تعزیتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے جہاں متعدد ممالک کے صدور، وزرائے اعظم، وزرائے خارجہ، خصوصی ایلچیوں نے شرکت کی اور شہید سید ابراہیم رئیسی اور شہید حسین امیرعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی۔
شہدائے خدمت کے جلوس جنازے میں تہران کے مختلف طبقات زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں سوگواروں کی شرکت
صدر مملکت آيت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ہیلی کاپٹر سانحے کے دیگر شہیدوں کی نماز جنازہ رہبر انقلاب کی امامت میں ادا کی گئي۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے دمشق میں ایران کے سفارتی مرکز پر صیہونی حملے کو دیوانگی اور غاصب صیہونی حکومت کی خود کشی کے مترادف قرار دیا ہے۔
جلوس جنازہ کے شرکاء نے عہد کیا کہ وہ پاسبان حرم کے شہداء کے پاک خون کو ہرگز رائیگان نہيں جانے دیں گے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ حق کی کامیابی اور باطل کی نابودی وعدۂ الہٰی ہے۔