پاکستان سمیت پندرہ ممالک کا صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش
فلسطین اور اہل غزہ کی حمایت میں تشکیل پانے والا اب تک کا سب سے بڑا بحری کاروان غزہ کی جانب رواں دواں ہے۔
سحرنیوز/دنیا: گلوبل الصمود فلوٹیلا، انسانی امداد اور بین الاقوامی کارکنوں کو لے جانے والے درجنوں بحری جہازوں اور کشتیوں پر مشتمل ہے جو ہسپانوی بندرگاہ بارسلونا سے یکم ستمبر 2025 کو غزہ کی پٹی کے لیے روانہ ہوا ہے- فلوٹیلا، لہراتے فلسطینی پرچم کے ہمراہ درجنوں ممالک کے سینکڑوں سماجی کارکنوں اور معروف شخصیتوں کو ہمراہ لئے ہوئے ہے جن کا مقصد غزہ کا غیر قانونی محاصرہ توڑنا اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کو ختم کرنا ہے۔ الصمود، فلوٹیلا کہ جو موسم کی خرابی کی وجہ سے تیونس میں رک گيا تھا، تیونس کی بندرگاہ بیزرٹے سے غزہ کے لیے روانہ ہو گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیگر بحری جہاز بھی مراکش اور دیگر ممالک کے دوسرے بحری جہازوں کے ہمراہ بین الاقوامی پانیوں میں فلوٹیلا میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، نیزعالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔اس بحری بیڑے کے مسافروں کے درمیان یورپی پارلیمانوں کے نمائندوں کے علاوہ، آئرش اداکار لیام کننگھم، ہسپانوی اداکار ایڈورڈ فرنینڈیز اور بارسلونا کے سابق میئر اڈا کولو جیسی معروف شخصیات بھی موجود ہیں۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق اس فلوٹیلا کو ستمبر کے وسط میں غزہ پٹی تک پہنچنا ہے۔ غزہ کی جانب مذکورہ انسان دوستانہ امدادی کاررواں کے حرکت کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے چوالیس ممالک میں مظاہروں اور حمایتی اجتماعات اور جلسوں کے انعقاد کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔ یہ انسانی کارروان ایسے حالات میں غزہ کی جانب بڑھ رہا ہے کہ صیہونی حکومت کے سیکورٹی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ الصمود فلوٹیلا کے بحری جہازوں کو غزہ پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا جائے گا۔