میانمار کی حکومت نے کہا ہے کہ مسلمان آبادی والے صوبہ راخین میں فوج کی کارروائیاں ختم ہو گئی ہیں-
کیا ہو رہا ہے میانمار میں؟کہاں ہیں انسانی حقوق کے فلک شگاف نعرے لگانے والے؟؟کہاں غارت ہو گئے اسلام کا دم بھرنے والے عرب ممالک؟
میانماری فوج کے حملوں سے بچ کر بنگلہ دیش فرار ہونے والے روہنگیا مسلمانوں نے انتہائی المناک داستانیں بیان کی ہیں۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ شمالی میانمار میں فوجی کارروائیوں میں ایک ہزار سے زیادہ روہنگیا مسلمان مارے گئے ہیں -
ہیومن رائٹس واچ نے روہنگیا مسلمان خواتین کے ساتھ جنسی تشدد اور زیادتی کرنے پر میانمار کی پولیس اور فوج کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے-
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ میانمار کے سیکورٹی اہلکاروں نے روہنگیا مسلمانوں کے اجتماعی قتل کا ارتکاب کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ میانمار کے صوبے راخین میں روہنگیا مسلمانوں پر انتہا پسند بودھسٹوں کے گذشتہ سال اکتوبر سے ہونے والے حملوں میں کم از کم بیانوے ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے میانمار کے مسلمانوں کی حمایت میں سبھی مسلم ملکوں کے اتحاد پر زور دیا ہے
ملیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ میانمار کے صوبہ راخین میں مسلمان اقلیتوں کی افسوس ناک صورتحال کی ذمہ دار میانمار کی حکومت ہے-
ملیشیا کی وزارت خارجہ کے سیکریٹری جنرل نے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملک کی مسلم اقلیت کے خلاف امتیازی سلوک کا خاتمہ کرے اور ان کی بہتری کے لئے فوری اقدام کرے-