Feb ۰۶, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۷ Asia/Tehran
  • مسلمان خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں فوج کو سزا دی جائے : ہیومن رائٹ واچ

ہیومن رائٹس واچ نے روہنگیا مسلمان خواتین کے ساتھ جنسی تشدد اور زیادتی کرنے پر میانمار کی پولیس اور فوج کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے-

ہیومن رائٹس واچ نے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان فوجی کمانڈروں اور پولیس افسران  کو سزا دے جنھوں نے روہنگیا مسلمانوں کی لڑکیوں اور عورتوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے اور ان سے ناجائز جنسی فائدہ اٹھایا ہے-

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف اس ملک کی ظالمانہ فوجی کارروائیاں اکتوبر دوہزار سولہ سے شروع ہوئی ہیں - حکومت میانمار، اب تک ان د‏عؤوں کو مسترد کرتی رہی ہے کہ صوبہ راخین کے مسلمان آبادی والے دیہاتوں کو آگ لگاتے وقت ،فوج نے عام شہریوں کو زد و کوب کیا، خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کا قتل عام کیا ہے - ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ ، مغربی میانمارمیں فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر مبنی اقوام متحدہ کے انسپیکٹروں کے بیانات کے چند روز بعد سامنے آئی ہے -

روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے تاکید کی ہے کہ اسے ایسے ثبوت و شواہد ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ میانمار میں تیرہ سال سے کم عمر کی لڑکیوں کو جنسی تشدد ، اجتماعی طورپر جنسی زیادتی  اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے -

روہنگیا مسلمان خواتین کو ان کے دین اور قومیت کی وجہ سے جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو منظم سازش کا نتیجہ ہے - میانمار کے صوبہ راخین میں تقریبا گیارہ لاکھ روہنگیا مسلمان آباد ہیں اور انھیں کسی بھی طرح کی سماجی خدمات حاصل نہیں حتی رفت و آمد کی اجازت بھی نہیں ہے -

ٹیگس