افغانستان میں بڑھتے قتل، اغوا، دھماکوں اور بد امنی کے واقعات نےپریشاں حال عوام کو مزید خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں۔
طالبان نے افغان دارالحکومت کابل سیمت ملک میں کہیں بھی امن و سیکورٹی میں خلل ڈالنے والوں کو انتباہ دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے افغانستان کی موجودہ صورت حال پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک کو سنگین انسانی بحران کا سامنا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان کی حکومت کو فوری طور پر امداد فراہم نہ کی گئی تو عبوری حکومت گر جائے گی اور پورے افغانستان میں افراتفری پھیل جائے گی۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ رکن ممالک کی جانب سے افغانستان کی انسان دوستانہ امداد کے لئے ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کی فراہمی کے وعدوں کے باوجود اب تک صرف تیرہ کروڑ پچاس لاکھ ڈالر ہی موصول ہوئے ہیں۔
افغانستان کی عبوری حکومت کے نائب سربراہ نے کابل میں بعض ملکوں کے سفیروں سے ملاقات میں دنیا بھر کے ملکوں سے افغانستان میں اپنے سفارت خانے کھولنے کی درخواست کی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے عالمی برادری کے ساتھ تعاون کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے ۔ اسی کے ساتھ کابل میں خاتون مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ اور رپورٹروں کے کیمرے ضبط کر لئے جانے کی خبر ہے۔
طالبان نے دنیا کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
افغانستان کے طالبان اور تاجکستان کی سرحدی فورسز ایک دوسرے کے سامنے صف آرا ہوگئی ہیں۔