برکینا فاسو میں ایوان صدر کے قریب فائرنگ
Sep ۱۷, ۲۰۱۵ ۱۰:۵۳ Asia/Tehran
افریقی ملک برکینا فاسو میں ایوان صدر کے قریب فائرنگ ہوئی کہ جہاں اس ملک کے صدر اور وزیر اعظم کو صدارتی محافظوں نے یرغمال بنا رکھا ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق برکینا فاسو میں بدھ کی رات سے صدارتی محافظوں نے صدر میشل کفانڈو، وزیراعظم ایساک زیدا اور کابینہ کے دیگر وزرا کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ایسے میں کہ جب صدارتی گارڈز کے بارے میں نئے بل کی منظوری سے متعلق کابینہ کا اجلاس جاری تھا اسی وقت مسلح صدارتی گارڈز نے صدر اور وزیر اعظم کو یرغمال بنا لیا-
واضح رہے کہ برکینا فاسو کے قومی آشتی کمیشن نے پیر کے روز صدارتی سیکورٹی گارڈز کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا اور یہی امر ان کی ناراضگی کا سبب بنا ہے۔
اس سے قبل بھی صدارتی گارڈز نے گذشتہ سال فروری اور دسمبر میں شورش کرکے اس وقت کے وزیر اعظم کو یرغمال بنا لیا تھا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے برکینا فاسو کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ صدر،وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔