عالمی بحرانوں کے نتائج کے بارے میں اقوام متحدہ اور عالمی ریڈکراس کا مشترکہ انتباہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور عالمی ریڈکراس کے سربراہ نے مشترکہ طور پر انتباہ دیتے ہوئے حکومتوں سے تنازعات روکنے، بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے اور پناہ گزینوں کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
روئٹرنیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اور عالمی ریڈکراس کمیٹی کے سربراہ پیٹر مورر نے ایک مشترکہ بیان میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ درندگی اور جارحیت پر دنیا کا ردعمل بہت کمزور اور غیرموثر رہا ہے جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی تشکیل بے معنی ہو کے رہ گئی ہے-
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور عالمی ریڈکراس کمیٹی کے سربراہ نے دنیا بھر کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلح گروہوں کو کنٹرول کریں اور انھیں ان کے غلط رویوں کے سلسلے میں جواب دہ بنائیں اور گھنی آبادی والے علاقوں میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال بند کریں-
بان کی مون نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی سطح پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور عالمی برادری نے خاطیوں کو سزا دینے میں کوتاہی کی ہے- اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ [جنگوں میں] بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اتنا عام ہو چکی ہے کہ یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ عوام، عام شہریوں، امدادی کارکنوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کو جنگوں کا ناقابل اجتناب نتیجہ سمجھنے لگیں -
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تاکید کے ساتھ کہا کہ صورت حال بہت خراب ہوچکی ہے اور جنگ کے بھی اپنے قوانین و اصول ہیں اور اب ان قوانین پر عمل درآمد کا وقت ہو گیا ہے-
اس پریس کانفرنس میں عالمی ریڈکراس کمیٹی کے سربراہ پیٹر مورر نے کہا کہ دنیا ایسے نئے دور میں داخل ہو چکی ہے کہ جو پرامن نہیں ہے اور جنگجو افغانستان، عراق، نائیجیریا، جنوبی سوڈان، شام ، یمن اور دوسری جگہوں پر بنیادی ترین اصولوں کا پاس و لحاظ بھی نہیں رکھتے- انھوں نے مزید کہا کہ اگر حکومتیں اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کریں گی تو لاکھوں افراد بھینٹ چڑھ جائیں گے-