صدر پوتین: شام میں داعش کے مقابل ہرگز پسپائی اختیار نہیں کریں گے
امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز نے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ اگر داعش نے صحرائے سینا میں روسی طیارہ مار گرایا ہو تو شام میں روس کی کاروائیوں میں شدت آجائے گی۔
امریکہ کے اس اخبار نے لکھا ہے کہ حتی اگر داعش نے روسی مسافر طیارہ مار گرایا ہو تب بھی صدر پوتین شام میں اس گروہ کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ اخبار کے مطابق یہ توقع رکھنا کہ صدر پوتین اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں گے، غلطی ہے کیونکہ صدر پوتین شام میں اپنی فوج کی تقویت کریں گے اور کاروائیوں میں شدت لائیں گے۔
ادھر روس کے صدر نے مصر کی فضا میں روسی مسافر طیاروں کی پرواز ممنوع قرار دے دی ہے۔ روسی صدر کا یہ حکم روس کی قومی سلامتی اور تخریبی اقدامات سے روسی عوام کے تحفظ کے تحت کی جانے والی تدابیر کی روشنی میں جاری ہوا ہے۔
صدر پوتین نے روسی حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ مصر سے روسی شہریوں کی وطن واپسی کا بند وبست کرے۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ مصر کے وزیر خارجہ نے مغربی ممالک پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک جزیرہ نما سینا میں گرکر تباہ ہونے والے روسی مسافرطیارے کے بارے میں قاہرہ کو معلومات فراہم نہیں کررہے ہیں۔
مصری وزیر خارجہ سامح شکری کا کہنا ہے کہ مصری ماہرین کو روسی طیارے کے بارے میں تفصیلات موصول نہیں ہوئی ہیں جبکہ مغربی حکومتیں محض اپنے مفادات کے لئے اس سلسلے میں خبریں نشر کررہی ہیں۔ سامح شکری نے کہا کہ ہمیں یہ توقع ہے کہ میڈیا میں غلط رپورٹیں شایع کرنے کےبجائے ہمیں تکنیکی معلومات فراہم کی جائیں۔
واضح رہے روس کا ایک مسافر طیارہ گذشتہ ہفتے سنیچر کے دن مصر کے علاقے صحرائے سینا میں گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ طیارے پر سوار سارے مسافر ہلاک ہوگئے۔ طیارے پر دو سو چوبیس مسافر اور عملے کے لوگ تھے۔ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے دعوی کیا ہے کہ اس نے شام میں روسی حملوں کا بدلہ لینے کےلئے روس کا طیارہ مار گرایا ہے۔ روس نے اس دعوی کو مسترد کیا ہے۔