Nov ۱۶, ۲۰۱۵ ۱۶:۰۲ Asia/Tehran
  • فرانس میں مسلمانوں پر حملے تیز ہونے کا امکان
    فرانس میں مسلمانوں پر حملے تیز ہونے کا امکان

فرانس میں مسلمانوں کی کونسل کے سربراہ نے فرانس کے اندر مسلمانوں پر حملے تیز ہونے کے اندیشے پر تشویش ظاہر کی ہے

فرانس کے مسلمانوں کی کونسل سی ایف سی ایم کے جنرل سکریٹری عبداللہ ذکری نے کہا ہے کہ پیرس حملوں کے بعد فرانس کے مسلمانوں میں عدم تحفظ کا احساس بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور اس بات کا اندیشہ بڑھ گیا ہے کہ اب مسلمانوں کو پہلے سے بھی زیادہ تشدد اور حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا -

انہوں نے فرانس کے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنے خلاف ممکنہ حملوں کے مقابلے میں اتحاد و یکجہتی کے ساتھ زیادہ ہوشیاری کا مظاہرہ کریں -

فرانس کے مسلم رہنما عبداللہ ذکری نے تیرہ نومبر کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف ہونےوالے مظاہروں کے سلسلے میں فرانسیسی حکام کی لاتعلقی پر افسوس کا اظہار کیا -

انہوں نے کہا کہ رواں سال جنوری میں شارلی ہیبدومیگزین کے دفتر پر حملے کے بعد صرف پانچ روز میں مسلمانوں پر حملے کے تینتیس واقعات پیش آئے تھے اور ایک نماز خانہ کی دیواروں پر اشتعال انگیز وال چاکنگ کی گئی تھی -

پیرس کے حالیہ حملوں کے بعد فرانس کے متعدد مسلم رہنماؤں نے اس خدشے کا ا ظہار کیا ہے کہ فرانس کے مسلمانوں کو مختلف گروہوں کی جانب سے تشدد اور حملے کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے -

فرانس کے مسلمان جو پیرس میں ایک سال کے اندر دوہولناک دہشت گردانہ حملوں کا مشاہدہ کر چکے ہیں انہیں اب اس بات کا خوف ستائے جا رہا ہے کہ انہیں ان دہشت گردانہ حملوں کے بہانے مختلف قسم کے حملوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے -

رواں سال جنوری کے مہینے میں جب شارلی ہیبدو میگزین کے دفتر پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا اس کے بعد فرانس کے مسلمانوں نے دیکھا تھا کہ کتنی آسانی کے ساتھ اس قسم کے دہشت گردانہ حملوں کا الزام مسلمانوں پر ڈال دیا جاتا ہے اور پھر انہیں طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے -

جنوری میں شارلی ہیبدومیگزین کے دفتر پرحملے کے بعد کئی ہفتے تک فرانس میں مسلمانوں کو ستایا جاتا ان کی توہین کی جاتی حتی باپردہ خواتین کی بے حرمتی کی جاتی اور مختلف عمارتوں خاص طور پر مسلمانوں کی مساجد اور مقدس مقامات کی دیواروں پر مسلمانوں کے خلاف نعرے لکھے جاتے تھے - اب تیرہ نومبر کے پیرس دہشت گردانہ حملے کے بعد بھی فرانسیسی مسلمانوں میں یہ خوف پایا جارہا ہے کہ ایک بار پھر انہیں طرح طرح کی توہین اور حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا -

یہ ایسی حالت میں ہے کہ اسرائیل کی نیوز ویب سائٹ اسرائیل ٹائمز نے پیرس حملوں کے کچھ گھنٹے کے بعد یہ خبردی تھی کہ فرانس کے یہودیوں کو اس قسم کے حملوں کی اطلاع پہلے سے تھی -

فرانس کے یہودیوں کو ان حملوں کی اطلاع پہلے سے ہی ہونے کی خبر نے پیرس دہشت گردانہ حملوں کے مزید پہلوؤں کو نمایاں کر دیا ہے-

صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نتنیاہو نے بھی ان حملوں کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جن لوگوں نے پیرس میں حملے اور بم دھماکے کئے ہیں اسرائیل نے ان کے بارے میں اطلاعات و معلومات فرانس اور دیگر متعلقہ ملکوں کو فراہم کردی ہیں کیونکہ ان لوگوں کے بارے میں اسرائیل کے پاس پہلے سے ہی اطلاعات و معلومات تھیں -

ماہرین کا کہنا ہے کہ فرانس اور امریکا جیسے ملکوں کے سیکورٹی ادارے حقیقی معنوں میں دہشت گرد عناصر سے اپنی توجہ ہٹا کران حملوں کو ان کی اپنی اصطلاح میں اسلامی دہشت گردی سے منسوب کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ علاقے میں مزید مداخلت کا راستہ ہموار کرسکیں -

ٹیگس