افریقہ، مالی میں ایک سو ستّر افراد کو یرغمال بنالیا گیا
افریقی ملک مالی کے دارالحکومت باماکو میں ایک ہوٹل پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے ایک سو ستّر افراد کو یرغمال بنالیا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد دس ہے جنہوں نے ہوٹل کے محافظوں پر فائرنگ کی اور ہوٹل میں داخل ہوگئے۔
مالی کی سیکورٹی فورس نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا اور اسّی یرغمالیوں کو رہا کرانے کا دعوی کیا ہے۔
روزیڈ ہوٹل گروپ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ دس نامعلوم مسلح افراد فائرنگ کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہوئے اور انہوں نے ہوٹل کی ساتویں منزل پر ایک سو چالیس مہمانوں اور تیس کارکنوں کو یرغمال بنا لیا۔
یرغمالیوں میں زیادہ تر یورپی ملکوں، ترکی اور چین کے شہری ہیں۔
کہا جا رہا کہ بعض فرانسیسی فوجی بھی یرغمالیوں میں شامل ہیں۔ مالی کے صدر بوبکر کیتا نے ہوٹل پر حملے کو دہشت گردانہ اقدام قرار دیا ہے۔ حملہ آوروں کا تعلق الشباب نامی دہشت گرد گروہ سے ہے جو اس سے پہلے بھی مالی اور دیگر افریقی ملکوں میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے چکا ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی مالی میں شدت پسند گروہوں کی جانب سے سیکیورٹی اداروں سمیت عوامی مقامات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
رواں سال اگست میں بھی مالی کے شہر سیوارے میں ایک ہوٹل میں لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں اقوام متحدہ کے پانچ اہلکاروں سمیت تیرہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مارچ میں بھی دارالحکومت باماکو میں ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔