امریکا، شمالی کوریا کو ایٹمی طاقت تسلیم نہیں کرتا : امریکی وزارت خارجہ
امریکا نے شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کو ایٹمی ملک کے طور پر تسلیم نہیں کرتا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ واشنگٹن شمالی کوریا کو ایک ایٹمی ملک کے طور پر تسلیم نہیں کرتا ہے اور وہ پیونگ یانگ کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کرے گا۔ اس بیان میں آیا ہے کہ امریکہ جنوبی کوریا سمیت علاقے میں اپنے اتحادیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ یہ بیان شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کے اعلان کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
ادھر برطانوی وزیر خارجہ نے بھی شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے کی مذمت کی ہے۔ فلپ ہیمنڈ نے بدھ کے روز شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے کو اشتعال انگیز اقدام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ اگر شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کی اطلاعات درست ہوں تو یہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی اور ایک اشتعال انگیز اقدام ہے کہ جس کی وہ غیرمشروط طور پر مذمت کرتے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ایٹمی ادارے نے شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات پر پابندی کے معاہدے سی ٹی بی ٹی کے سربراہ لاسینا زربو نے کہا ہے کہ اگر اس بات کی تصدیق ہو جاتی ہے کہ شمالی کوریا نے ایٹمی تجربہ کیا ہے تو پیونگ یانگ کا یہ اقدام اس معاہدے کی خلاف ورزی ہو گا اور یہ عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ لاسینا زربو نے شمالی کوریا سے مطالبہ کیا کہ وہ مزید ایٹمی تجربات کرنے سے گریز کرے اور سی ٹی بی ٹی پر دستخط کر دے کہ جس پر دنیا کے تراسی ممالک دستخط کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے ایک بیان میں کہ جو اس ملک کی سرکاری نیوز ایجنسی نے شائع کیا ہے، اعلان کیا ہے کہ اس نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ شمالی کوریا نے دو ہزار چھے میں اپنا پہلا ایٹمی تجربہ کیا تھا جس پر جنوبی کوریا سمیت علاقے میں امریکا کے اتحادیوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔