طالبان نے کینیڈا کے ایک یرغمالی کو پانچ سال کے بعد آزاد کر دیا
کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان طالبان نے ایک کینیڈین شہری کو پانچ سال یرغمال بنائے رکھنے کے بعد پیر کے دن آزاد کر دیا ہے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے وزیر خارجہ اسٹیفن ڈیون نے ایک بیان میں اس یرغمالی کی آزادی کے سلسلے میں قطر کی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا کو اس بات کی خوشی ہے کہ کولن روتھر فورڈ کی آزادی کے لئے کی جانے والی کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوئیں۔
واضح رہے کہ کولن روتھر فورڈ کے اغوا کئے جانے کی نوعیت اور تاریخ بیان نہیں کی گئی ہے۔ طالبان نے مئی سنہ دو ہزار گیارہ میں ایک ویڈیو جاری کر کے کہا تھا کہ اس کینیڈین جوان کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کے تاریخی مقامات کے بارے میں تحقیقات کے لئےافغانستان آیا ہے اور اس کا حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس زمانے میں کینیڈا بین الاقوامی اتحاد کا رکن تھا اور اس نے طالبان کے مقابلے کے لئے تقریبا تین ہزار فوجی افغانستان میں تعینات کئے تھے۔ سنہ دو ہزار چودہ میں کینیڈا کا آخری فوجی بھی افغانستان سے نکل گیا تھا۔