مخالف ملیشیا نے جنگ بندی کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی ہے: یوکرینی فوج کا الزام
یوکرین کی فوج نے ایک بار پھر مخالف ملیشیا پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ مخالف ملیشیا نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران مشرقی شہر دونیسک کو پچاس بار اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ یوکرینی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی حامی ملیشیا نے ایسے ہتھیار استعمال کیے ہیں جن پر مینسک امن معاہدے میں پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔ حکومت یوکرین اور روس کی حامی ملیشیا نے گزشتہ ماہ جنگ بندی کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اس سے پہلے فروری دو ہزار پندرہ میں روس، جرمنی اور فرانس کے سربراہوں کی ثالثی میں ہونے والے ایک معاہدے میں جنگ بندی کے علاوہ مشرقی علاقوں کی خصوصی حیثیت کو تسلیم کرنے کی بات بھی کی گئی تھی۔ مشرقی یوکرین میں بیس ماہ سے جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔ حکومت یوکرین اور مخالفین دونوں ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے چلے آ رہے ہیں۔ یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکوف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سن دو ہزار پندرہ کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں دو ہزار چھے سو پچاس یوکرینی فوجی مارے گئے ہیں۔