Feb ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۱:۱۲ Asia/Tehran
  • برطانیہ یورپی یونین میں باقی رہے گا

یورپی یونین کی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹاسک نے کہا ہے کہ جمعے کی شام کو بریسلز میں، مذاکرات کے اختتام پر اس یونین کے ممبر ممالک نے متفقہ طور پر برطانیہ کے یورپی یونین میں باقی رہنے پر رضامندی ظاہر کی ہے-

برطانیہ اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان جمعرات کی رات سے بریسلز میں، برطانیہ کے یورپی یونین میں باقی رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں مذاکرات شروع ہوئے تھے-

برطانیہ نے یورپی یونین میں باقی رہنے کے لئے چار شرطیں پیش کی تھیں-

لتھوانیہ کی صدر دالیا گریبوسکایتہ نے بھی گھنٹوں انجام پانے والے سخت و دشوار مذاکرات کے بعد کہا کہ یورپی یونین میں برطانیہ کے باقی رہنے کے تعلق سے اتفاق رائے طے پا گیا ہے-

یورپی یونین کے ستائیس ملکوں کے وزرائے اعظم کے ساتھ مذاکرات میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اپنے مطالبات پر اڑے رہے جس کی بناء پر مذاکرات طول پکڑ گئے-

کیمرون نے خبردار کیا تھا کہ اگر ان کی شرطیں قبول نہیں کی جاتیں تو وہ مذاکرات چھوڑ کر چلے جائیں گے اور ممکن ہے کہ جون دوہزار سولہ میں یورپی یونین سے برطانیہ کے نکل جانے کے آپشن کی، جو بریگزٹ " (Brexit) سے معروف ہے، حمایت کردیں-

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بھی برطانیہ کے ساتھ یورپی یونین کے اس سمجھوتے کو فریقین کے لئے اچھا بتایا ہے اور کہا ہے کہ اس سمجھوتے کے باعث ہم مزید قوت کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرسکیں گے-

ٹیگس