Mar ۰۳, ۲۰۱۶ ۰۹:۴۴ Asia/Tehran
  • پروفیسر جان پیٹرسن: دوسرے لفظوں میں اگر ایٹمی سمجھوتہ ختم ہو جاتا ہے تو امریکہ اور یورپ کے اتحادیوں کو سنگین نقصان پہنچے گا۔
    پروفیسر جان پیٹرسن: دوسرے لفظوں میں اگر ایٹمی سمجھوتہ ختم ہو جاتا ہے تو امریکہ اور یورپ کے اتحادیوں کو سنگین نقصان پہنچے گا۔

ایڈنبرگ یونیورسٹی کے بین الاقوامی سیاست کے استاد پروفیسر جان پیٹرسن نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتہ امریکی یورپی اتحاد کے لیے ایک منافع بخش سودا ہے اور کوئی بھی امریکی صدر اسے ختم کرنا نہیں چاہے گا۔

پروفیسر جان پیٹرسن نے تسنیم نیوز ایجنسی سے بات چیت میں امریکہ کی خارجہ پالیسی پر اس ملک کے آئندہ صدارتی انتخابات کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی کا انحصار اس بات پر ہے کہ کیا ڈیموکریٹک پارٹی صدارتی انتخابات جیت پاتی ہے یا نہیں؟ اگر وہ جیت گئی اور حکومت ڈیموکریٹس کے پاس ہی رہی تو اس صورت میں میرا خیال ہے کہ زیادہ تبدیلیاں نہیں آئیں گی۔

انھوں نے ایران کے ساتھ مذاکرات اور ایٹمی سمجھوتے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ نہ صرف ہلیری کلنٹن بلکہ ان کی پارٹی کے دیگر افراد کا بھی یہ خیال ہے کہ باراک اوباما نے گروپ پانچ جمع ایک کے مذاکرات کے دوران ایک منافع بخش سودا کیا ہے لیکن اگر ریپبلکن پارٹی کا امیدوار صدارتی انتخابات جیت گیا تو پھر اس مسئلے کو کسی اور طرح سے دیکھنا ہو گا۔

پروفیسر جان پیٹرسن نے کہا کہ حتی اس صورت میں بھی بعید لگتا ہے کہ ریپبلکن صدر ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کو بے اثر کرنا چاہے گا۔ کیونکہ یہ آخرکار ان کے لیے ایک عالمی بحران میں تبدیل ہو جائے گا۔ دوسرے لفظوں میں اگر ایٹمی سمجھوتہ ختم ہو جاتا ہے تو امریکہ اور یورپ کے اتحادیوں کو سنگین نقصان پہنچے گا کہ جو شاید جنگ عراق جیسے بحران جتنا بڑا ہو۔

ٹیگس