ایکواڈور زلزلہ: مرنے والوں کی تعداد دوسو باسٹھ ہوگئی
ایکواڈور میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر دوسو باسٹھ ہوگئی ہے-
فرانس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایکواڈور کے صدر "رافیل کوریہ " نے ٹوئٹر پر تصدیق کی ہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دو باسٹھ تک جا پہنچی ہے- جنوبی امریکی ساحلی ملک ایکواڈور میں اتوار کو انتہائی شدت کا زلزلہ آیا، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس کی شدت سات اعشاریہ آٹھ تھی۔
زلزلے کا مرکز دارالحکومت کیٹو سے ایک سو ستر کلومیٹر دور جنوب مشرقی صوبہ مویزن سے صرف ستائیس کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، جس کی وجہ سے مویزن کے کئی شہر شدید متاثر ہوئے۔ زلزلے سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ہزاروں زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں بیشتر شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔
ایکواڈور کے نائب صدر جورج گالز نے بھی قومی ٹی وی پر گفتگو میں ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ایکوا ڈور میں انیس سو اناسی کے بعد آنے والا یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔
زلزلے سے متعدد عمارتیں بھی منہدم ہوگئیں جبکہ مواصلات کا نظام مکمل طور پر منقطع ہو گیا- ایکواڈور کی حکومت نے چھ صوبوں، جن میں زیادہ تر ساحلی صوبے ہیں، میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور فوج کو ان میں امدادی سرگرمیوں کے لیے بھیج دیا ہے۔
ایکواڈور کے نائب صدر جورج گالز نے میڈیا کو بتایا کہ امدادی کارکن، پولیس اور فوج کو الرٹ بھی کر دیا گیا ہے تاکہ زیادہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
ایکواڈور کے پڑوسی ملک پیرو نے اس زلزلے کے بعد سونامی وارننگ بھی جاری کی۔ زلزلے کے جھٹکے کولمبیا کے شہر کالی میں بھی محسوس کئے گئے، جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور وہ عمارتوں سے باہر نکل آئے۔