باراک اوباما کی پالیسیوں کی وجہ سے لوگ امریکہ پر اعتبار نہیں کرتے ہیں: جان مک کین
امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کے سربراہ جان مک کین نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما کی گزشتہ سات سال کی پالیسیوں کی وجہ سے اب پوری دنیا میں امریکہ کے دوست اور دشمن ہماری بات پر اعتبار نہیں کرتے ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق جان مک کین نے چین اور ایران کے ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکہ کے تحفظات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سات برسوں کے دوران امریکی صدر باراک اوباما کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے اب پوری دنیا میں امریکہ کے دوست اور دشمن ہماری بات پراعتبار نہیں کرتے ہیں۔ انھوں نے ہمارے عزم و ارادے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور وہ ہمارے وعدے پر شک کرتے ہیں۔
ریاست ایریزونا سے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جان مک کین نے کہا کہ ایسے صدر کے دور حکومت کے سات سال کے دوران کہ جس نے کامیابی کے بجائے پسپائی پر توجہ مرکوز رکھی ہے، ہم نے کئی بار امن و صلح کی امیدوں کو دم توڑتے ہوئے دیکھا ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جو چیز واضح ہے وہ یہ ہے کہ اس صدر کے پاس قتل و غارت گری کو روکنے کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں ہے۔