روس کا نئے بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ
روس نے سو ٹن وزنی نئے قسم کے بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
سرمت نامی یہ بین البراعظمی میزائل دشمن کے اینٹی میزائل سسٹم سے عبور کرنے کی توانائی رکھتا ہے۔ سوٹن وزنی سرمت میزائل میں مائع ایندھن استعمال ہوتا ہے اور اسے زیرزمین بنائے گئے خفیہ بنکروں سے چلایا جا سکتا ہے۔
سرمت میزائل میں ایندھن کی اتنی مقدار ہوتی ہے کہ یہ قطب شمالی سے قطب جنوبی تک کا فاصلہ آسانی کے ساتھ طے کرسکتا ہے اور اس کی رفتار، بلندی اور راستے کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
یہ میزائل، دنیا کے کسی بھی حصے میں دس ٹن کے برابر ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق سرمت میزائل سن دوہزار اٹھارہ تک مسلح افواج کے حوالے کر دیا جائے گا۔
یہ میزائل روسی فوج کے پاس پہلے سے موجود آر ایس بیس میزائلوں کی جگہ لے گا۔
دو سو دس ٹن وزنی آر ایس بیس میزائل دنیا کا سب سے بڑا میزائل ہے جو بیک وقت دس ایٹمی وار ہیڈ دنیا کے کسی بھی علاقے تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔