برطانیہ میں ایٹمی ہتھیاروں کی جدید کاری پر کڑی نکتہ چینی
ایٹمی ترک اسلحہ اتحاد سی این ڈی نے برطانیہ میں ایٹمی ہتھیاروں کی جدید کاری کے لیے بھاری اخراجات پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایٹمی ترک اسلحہ اتحاد کی صدر کیٹ ہڈسن کا کہنا ہے کہ محققین نے برطانوی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے ذریعے اس بات کا پتہ لگایا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کی جدید کاری پر دو سو پانچ ارب پونڈ خرچ ہوں گے اور یہ رقم اس تخمینے سے کہیں زیادہ سے جس کا حکومت نے اعلان کیا تھا۔
ایٹمی ترک اسلحہ اتحاد یا کمپین فار نیوکلیئر ڈس آرمامینٹ (سی این ڈی ) کی صدر کیٹ ہڈسن کا کہنا ہے کہ "حکومت نے سن دو ہزار چھے میں کہا تھا کہ ایٹمی جدید کاری پر تقریبا پندرہ سے اکیس ارب پونڈ خرچ ہوں گے اور اب معلوم ہوا ہے کہ یہ اخراجات تقریبا اس سے دس گنا زیادہ ہیں اور وہ بھی ایسی حالت میں کہ جب حکومت ہر روز عوام پر سخت گیر معاشی پالیسیاں مسلط کر رہی ہے"۔
رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ موجودہ ایٹمی ہتھیاروں کی عمر سنہ دو ہزار بیس میں ختم ہو جائے گی اور حکومت ان ہتھیاروں کی جدید کاری کرنا چاہتی ہے۔
حکومت برطانیہ ایسے وقت میں ایٹمی ہتھیاروں کی جدیدکاری پر زور دے رہی ہے کہ جب اس نے ملک کے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے بعض فلاحی اور سماجی خدمات ختم کر دی ہیں اور بعض خدمات کے عوض وصول کی جانے والی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایٹمی ترک اسلحہ کے حامیوں اور عوامی حلقوں کی مخالفت کے باوجود حکومت برطانیہ ایٹمی ہتھیاروں کی جدید کاری پر بضد ہے اور اسے برطانیہ کی سلامتی اور اس کی عالمی پوزیشن کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری سمجھتی ہے۔