Jun ۰۴, ۲۰۱۶ ۱۲:۳۳ Asia/Tehran
  • لیبیا کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے سے درجنوں افراد ہلاک ہوگئے

لیبیاکےساحل کےقریب مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی،حادثے میں ایک سو سترہ افراد جان کی بازی ہار گئے، مرنے والوں میں زیادہ ترکا تعلق افریقی ممالک سے تھا.

لیبیا کے مغربی علاقے زوارہ کے ساحلوں پر ایک سو سترہ تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں۔ لیبیا کی بحری فوج کے مطابق یہ تارکین وطن لیبیا سے بحیرہ روم عبور کرکے اٹلی کی جانب بڑھ رہے تھے۔ حکام نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق بحیرہ روم کے راستوں سے لیبیا سے اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی کشتی پلٹنے سے سو سے زائد تارکین وطن ہلاک ہو گئے ہیں۔

لیبیا کی بحریہ کے ترجمان کرنل ایوب قاسم کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب ایک سو سترہ تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں لیکن ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ عام طور پر ایک کشتی میں ایک سو پندرہ سے ایک سو پچیس کے درمیان تارکین وطن سوار ہوتے ہیں۔

لیبیا میں معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے انسانوں کے اسمگلر سرگرم ہوگئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ساحلوں سے بحیرہ روم کے راستے اٹلی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ستر سے زائد تارکین بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک  ہو چکے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

 

ٹیگس