اقوام متحدہ کا ادارہ بحرین کی شاہی حکومت کے غیر انسانی اقدامات کو رکوانے میں ناکام
اقوام متحدہ کا ادارہ بحرین کی شاہی حکومت کے غیر انسانی اقدامات کو رکوانے میں ناکام ہوگیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بحرین کی شاہی حکومت اپنےغیرانسانی اقدامات کو جاری رکھے ہوئے ہے تاہم اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں نے ان اقدامات کو رکوانے کے سلسلے میں صرف بیانات جاری کرنے پر اکتفا کر رکھا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے نے جمعیت الوفاق کی سرگرمیوں پر پابندی لگائے جانے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے بحرین کی شاہی حکومت سے اس فیصلے پرنظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بحرین میں جاری عوامی تحریک چھیاسٹھویں مہینے میں داخل ہوگئی ہے۔ شاہی نظام کے خاتمے اور ملک میں عوامی جمہوری حکومت کے قیام کے لئے چودہ مارچ سنہ دوہزار گیارہ سے بحرینی عوام نہایت ہی پرامن تحریک چلا رہے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت جوغیرمقامی ہونے کے ساتھ ہی اقلیت میں ہے، عوامی جمہوری تحریک کو نہایت ہی سختی کے ساتھ کچلنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے اور تمام علاقائی اور عالمی قوانین کو پامال کر رہی ہے۔
مظاہرین پرتشدد، قیدیوں کو ایذائیں دینے، لوگوں سے حق حیات سلب کرنے، جلاوطنی، شہرت منسوخ کرنے، لوگوں کو ان کے شہری حقوق اور بچوں کو اسکولوں سے محروم کرنے جیسے اقدامات عالمی کنونشنوں کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔
اس کے علاوہ بحرین کی شاہی حکومت آزادی بیان اورمذہبی رسومات کی ادائیگی سمیت تمام انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوچکی ہے لیکن اس کے باوجود اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے اراکین نے یا تو سکوت اختیار کر رکھا ہے یا کمزور سا موقف اختیار کیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بحرین کی شاہی حکومت کسی قسم کا لحاظ کئے بغیر ملک میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہورہی ہے۔