بیلجیئم کے ایک ارب ڈالر دہشت گردی کی نذر
برسلز میں دہشت گردی کے واقعے کے نتیجے میں بیلجیئم کے ایک ارب ڈالر ڈوب گئے۔
بیلجیئم کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ رواں سال مارچ کے مہینے میں ایئرپورٹ اور میٹرو کے اسٹیشن پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ بیلجیئم کی وزارت خزانہ نے منگل کے روز جاری ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ رواں سال کے ابتدائی تین مہینوں کے دوران بیلجیئم کی معیشت کو ایک اعشاریہ صفر تین ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ رقم بیلجیئم کی ناخالص قومی پیداوار کے تقریبا صفراعشاریہ ایک فیصد حصّے پر مشتمل ہے۔ اس رپوٹ کے مطابق صرف برسلز میں کام کرنے والی کمپنیوں کی اس مرحلے میں حاصل ہونے والی آمدنی میں ایک سو بائیس اعشاریہ پانچ ارب یورو کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ہوٹل، ریسٹورنٹ، غیرملکی سیاحوں سے متعلق مالی اور تجارتی مراکز اورعام تفریحی مقامات کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
بائیس مارچ کو شہر کے مرکز میں واقع یورپی یونین سے وابستہ مراکز اور دفاتر کے نزدیک واقع برسلز ایئرپورٹ اور زیرزمین ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکوں میں مجموعی طور پر بتیس افراد ہلاک اور تین سو کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری اگرچہ دہشت گرد تنطیم داعش نے قبول کی تھی تاہم ان حملوں میں ملوث تمام افراد کا تعلق فرانس اور بیلجیئم سے تھا۔