بحیرہ روم میں سیکڑوں پناہ گزینوں کی ہلاکت
بحیرہ روم میں گذشتہ بہتر گھنٹوں کے دوران سیکڑوں پناہ گزیں غرق ہو گئے ہیں
پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے ترجمان لوسٹا ایبا نے بحیرہ روم میں سیکڑوں پناہ گزینوں کے ڈوب جانے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گذشہ تین دنوں میں بحیرہ روم میں دوسوچالیس سے زیادہ پناہ گزیں غرق یا ناپید ہوگئے ہیں -
لوستا ایبا نے مزید کہا کہ پیر کے دن یورپی ساحلوں کی جانب جانے والی ایک کشتی کہ جس پر ایک سو پچاس افراد سوار تھے ڈوب گئی جس کے نتیجے میں اس پر سوار تمام افراد جاں بحق ہو گئے اور صرف پندرہ افراد اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے - زندہ بچ جانے والے افراد گھنٹوں سمندر میں سرگرداں تھے یہاں تک کہ ایک آئیل ٹینکر نے ان کی جان بچائی-
اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ منگل کو بھی بحیرہ روم میں ایک کشتی سانحے کا شکار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں اس پر سوار ایک سو بائیس میں سے ننانوے افراد ڈوب گئے- لوسٹا ایبا نے مزید کہا کہ امدادی ٹیم کو صرف چھے افراد کی لاشیں مل سکی ہیں-
دوہزارسولہ کے آغاز سے اب تک چارہزار دوسو ستر پناہ گزیں کہ جو سمندری راستے سے یورپی ساحلوں پر پہنچنا چاہتے تھے ، اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں-