Nov ۱۸, ۲۰۱۶ ۱۵:۴۹ Asia/Tehran
  • امید ہے کہ امریکہ سمجھداری سے کام لے گا: لاورف

روسی وزیر خارجہ نے امریکی حکومت کی روس مخالف پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ بارک اوباما اپنے عہدۂ صدارت کے باقی بچے ہوئے دو مہینوں میں سمجھداری کا مظاہرہ کریں گے-

ارنا کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہ جو اس وقت پیرو کے دورے پر ہیں روسی نیوز چینل چوبیس کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ امریکی صدر اوباما کی ، امریکہ کے نو منتخب صدر ٹرمپ سے روس مخالف پالیساں جاری رکھنے کی درخواست ، امریکی عوام کے مفادات سے سازگار نہیں ہے-

سرگئی لاوروف نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا جاری رہنا ، امریکی مفادات اور عالمی مسائل کے حل کے لئے اچھا نہیں ہے کیوں کہ بہت سی مشکلات و مسائل کا حل ، واشنگٹن اور ماسکو کے باہمی تعاون سے ہی ممکن ہے-

روسی وزیر خارجہ نے اسی طرح شام میں قیام امن کے لئے واشنگٹن کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جبھۃ النصرہ دہشت گرد گروہ سے مخالفین کو جدا کرنے میں واشنگٹن کی ناتوانی ، شام کا بحران جاری رہنے میں بہت زیادہ اثرانداز رہی ہے-

شام کے مسئلے پر روس اور امریکہ کے درمیان اختلافات زور پکڑ گئے ہیں یہاں تک کہ بعض تجزیہ نگاروں نے شام میں امریکہ اور روس کے درمیان براہ راست جنگ کی بات کہی ہے-

دوہزار چودہ سے  جزیرہ کریمیا کے روس سے الحاق کے بعد ان دو ایٹمی ملکوں کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے اور پھر مشرقی یورپ میں نیٹو کے فوجیوں کی تعداد میں اضافے اور ان کو مسلح کئے جانے نیز واشنگٹن کی حمایت سے نیٹو کی فوجی مشقوں  سے اس کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے-

     

ٹیگس