اٹلی کے عوام کی جانب سے ریفرینڈم کی مخالفت کا اعلان
اٹلی کے عوام نے اتوار کو دارالحکومت روم میں مظاہرے کر کے آئین میں اصلاحات کے لئے ریفرینڈم کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اٹلی کے عوام نے چار دسمبر کو آئین میں اصلاحات کا جائزہ لینے کے لئے ہونے والے ریفرینڈم سے ایک ہفتے قبل ہی مظاہرہ کر کے ریفرینڈم کی مخالفت کا اعلان کر دیا- روم میں ہونے والے اس مظاہرے میں عوام کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے حصہ لیا اور آئین میں اصلاحات کے لئے ریفرینڈم کے انعقاد کی مخالفت کی-
مظاہرین نے احتجاج کے دوران سینٹرل بینک پر انڈے پھینکے اور وزارت خزانہ کے سامنے جمع ہوکر حکام کے خلاف نعرے لگائے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ اٹلی کی حکومت نے آئندہ اتوار کو آئین میں اصلاحات کے لئے ریفرینڈم کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی اپیل کی ہے اور اس ملک کے وزیراعظم میتھیو رنتزی نے اصلاحات کی اہمیت اور ریفرینڈم کو کامیاب بنانے پر تاکید کی ہے-
رنتزی کا کہنا ہے کہ آئین میں اصلاحات اور اٹلی کے دو پارلیمانی نظام میں تبدیلی کے حالات ممکن ہے بیس برسوں کے بعد فراہم ہوں کیونکہ دوپارلیمانی نظام کہ جس میں دونوں پارلیمانوں کو قانون بنانے کا مساوی اختیار حاصل ہے اور جس کی مثال کسی بھی یورپی ملک میں نہیں ملتی، نارتھ لیگ پارٹی ، فائیو اسٹار تحریک ، فارورڈ اٹلی پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کی نشستوں کی کامیابی کا ضامن ہے-
رنتزی بوسکی کے نام سے موسوم آئین میں اصلاحات کی بنیاد پر سینیٹ کے اختیارات محدود ہو جائیں گے اور اس کا تعلق صرف صوبوں اور بلدیہ کے امور تک رہ جائے گا- اسی طرح آئین میں مذکورہ اصلاحات کے نتیجے میں اٹلی میں دو پارلیمانی نظام ختم ہو جائے گا اور سینٹ تبدیل ہو کر بلدیہ اور صوبائی حکام پر مشتمل پارلیمنٹ میں تبدیل ہو جائے گی۔