اندھا دھند دہشت گردانہ کارروائیوں اور لبنان کے خلاف وسیع جارحیت کا جواب ضرور دیا جائے گا: صدر ایران
ایران کے صدر نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ایک عام ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کے تعین کا حق دینا چاہئے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اناسی ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ چند دنوں کے دوران کی جانے والی اندھا دھند دہشت گردانہ کارروائیوں اور لبنان کے خلاف وسیع جارحیت کا جواب ضرور دیا جائے گا جس میں ہزاروں بے گناہوں کا قتل ہوا ہے اور اس کے انجام کی ذمہ داری ان ملکوں پر ہے جو اس المیے کے خاتمے کی کوششوں کو ناکام بناتے اور خود کو انسانی حقوق کا محافظ قرار دیتے ہيں۔
صدر مملکت نے صیہونی حکومت کی بربریت اور تشدد کے خاتمے اور مستقل طور پر جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ صیہونی حکومت نے ہماری سرزمین پر ہمارے سائنسدانوں اور مہمانوں کو شہید کیا ، صیہونی حکومت داعش اور دہشت گردوں کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو ایک عام ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کے تعین کا حق دینا چاہیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح سے ہی دیرپا امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے کے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں ۔ میرا پیغام ان تمام حکومتوں کے لیے یہی ہے جنہوں نے ایران کے خلاف غیر تعمیری حکمت عملی اپنائی ہے کہ تاریخ سے سبق حاصل کریں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں ایران کے سابق صدر شہید ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ عالمی برادری کو فوری طور پر تشدد کو ختم کرنا چاہیے، مستقل طور پر جنگ بندی عمل میں لانی چاہیے اور پورے علاقے اور دنیا میں آگ لگنے سے قبل لبنان میں صیہونی حکومت کی بربریت کو روکنا چاہیے۔
صدر مملکت نے یہ بات زور دے کر کہی کہ حالیہ برسوں میں، ہماری قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ پابندیوں کی وجہ سے ہونے والی بہت سی مشکلات کو برداشت کرکے ظلم کے خلاف کھڑی ہے۔ پابندیوں نے ہمیں فولادی عزم اور خود اعتمادی کے ساتھ ایک مضبوط قوم بنا دیا ہے۔