امریکہ نے بشار اسد کی صدارت کی حقیقت کا اعتراف کر لیا
وائٹ ہاؤس نے شام کی حکومت کا تختہ الٹنے میں دہشت گردوں کی ناتوانی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی سیاسی حقیقت کا اعتراف اور بشار اسد کا احترام کرنا پڑے گا۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان شون اسپائسر نے کہا ہے کہ امریکہ کی بارک اوباما حکومت نے بشار اسد کو صدارت کے عہدے سے ہٹانے کے بہت سے مواقع ضائع کئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ عراق و شام میں امریکہ کا اب مقصد دہشت گرد گروہوں خاص طور سے داعش کو شکست دینا ہو گا۔
اقوام متحدہ میں مستقل امریکی مندوب نے بھی شام کے بارے میں امریکہ کی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں بشار اسد کو صدارت کے عہدے سے ہٹانا اب واشنگٹن کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ واشنگٹن نے شام سے متعلق حقائق کا ایسی حالت میں اعتراف کیا ہے کہ دہشت گرد گروہ، امریکہ، سعودی عرب ترکی اور اس کے دیگر اتحادیوں کی حمایت سے ہی اس ملک میں بحران و بدامنی جاری رکھے ہوئے ہیں۔