امریکہ کے قومی سلامتی کے ادارے پر دنیا کے مالی سسٹم میں اثر و رسوخ پیدا کرنے کا الزام
ہیکر گروپ شیڈو بروکرز نے امریکہ کے قومی سلامتی کے ادارے پر دنیا کے مختلف ممالک کے مالی منتقلی کے سسٹم میں اثر و رسوخ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شیڈو بروکرز کے ایک گروہ کی جانب سے جاری کی جانے والی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کے قومی سلامتی کے ادارے نے لاطینی امریکہ اور مشرق وسطی کے علاقے میں مالی اداروں اور بینکوں کے اماؤنٹ ٹرانسفر سسٹم میں مداخلت کر کے ان کے یوزر سسٹم کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔اس گروہ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پاس ایسی اطلاعات موجود ہیں کہ جن سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ کا قومی سلامتی کا ادارہ، دنیا کے بیشتر ملکوں کے سوئفٹ سسٹم تک دسترسی رکھتا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے ادارے کے ہیکروں نے بلجیئم کے بینک سوئفٹ سسٹم کے دو دفاتر منجملہ ایسٹ نیٹس کے ان کمپیوٹروں تک دسترسی حاصل کرلی ہے جو مشرق وسطی میں ٹیکنالوجی کی خدمات پیش کرتے ہیں۔ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مشرق وسطی کے مختلف ممالک منجملہ کویت، دبئی، بحرین، اردن، یمن اور قطر میں بینک و مالی اداروں کے بعض معاملات، امریکہ کے قومی سلامتی کے ادارے کی دسترس سے باہر نہیں ہیں۔ان دستاویزات سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کا قومی سلامتی کا ادارہ، مائیکروسافٹ کی بیشتر پیداوار میں، جو دنیا کے مختلف ممالک میں موجود کمپیوٹروں میں بہت زیادہ استعمال میں رہتی ہیں، خلا پیدا اور ان سے استفادہ کرتا ہے۔