توہین مذہب: غیر مسلم گورنر کو سزا
سپریم کورٹ آف انڈونیشیا نے جکارتہ کے غیر مسلم گورنر کو جن کا مذہب عیسائی ہے توہین مذہب اور توہین قرآن کا الزام ثابت ہونے پر 2 سال قید کی سزا سنادی ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کی عدالت کے 5 رکنی بنچ نے گورنر بسوکی تجاھاجہ پرنامامہ کو توہین مذہب میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ گورنر نے سزا کے بعد بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ دوسالہ سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔ فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر عدالت کے باہر فوج اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ بسکوی انڈونیشیا کی 50 سالہ تاریخ میں پہلے عیسائی گورنر ہیں۔
گورنر پرالزام تھا کہ انہوں نے گزشتہ برس انتخابی مہم کے دوران ایک متنازع بیان جاری کیا تھا کہ مسلمان ایک قرآنی آیت کے استعمال سے انہیں تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جبکہ بعد میں انہوں نے اپنے اس بیان پرمعذرت کرلی تھی۔