شمالی کوریا نے امریکہ کو لاتوں کا بھوت قرار دے دیا
شمالی کوریا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو لاتوں کا بھوت قرار دیتے ہوئے، امریکی جزیرے گوام پر میزائیل حملے کی دھمکی دی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ دھمکی آمیز بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جزیرے گوام پر حملے کا منصوبہ جلد مکمل اور اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز شمالی کوریا کو خبردار کیا تھا کہ" اسے واشنگٹن کے غضب کی ایسی آگ کا سامنا کرنا پڑے گا جو دنیا نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔"
شمالی کوریا نے بھی ٹرمپ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جزیرہ گوام میں واقع امریکہ کے اسٹریٹیجک ایئر بیس پرحملے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق" ٹرمپ کی دھمکی کے بارے میں شمالی کوریا کی اسٹریٹیجک فورس کا تجزیہ یہ ہے کہ اس پاگل آدمی سے مذاکرات ناممکن ہیں کیونکہ وہ صرف طاقت کی زبان ہی سمجھ سکتا ہے۔"
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے جاری کردہ ہینڈآوٹ کے مطابق، امریکی بیس پر حملے کا منصوبہ اگست کے وسط یعنی آئندہ ہفتے تک تیار ہوجائے گا البتہ اس پر عملدرآمد کا انحصار شمالی کوریا کے رہنما کم جون اونگ کے احکامات پر ہوگا۔
جزیرہ گوام بحر اقیانوس کے مغربی علاقے میں واقع ہے اور اس پر امریکہ کی عملدراری ہے جہاں امریکہ نے اپنی بھاری فوجی تنصیبات بھی قائم کر رکھی ہیں۔
دوسری جانب جنوبی کوریا کے فوجی ترجمان نے بقول ان کے شمالی کوریا کے اشتعال انگیز اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
جنوبی کوریا کی فوج کے ترجمان روجائے چیون نے کہا ہے کہ ان کا ملک پیونگ یانگ کے ہر اشتعال انگیز اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کرے گا۔
ادھر جاپان نے شمالی کوریا سے اپیل کی ہے کہ خطے میں کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز اقدام سے گریز کرے۔
حکومت جاپان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم پوری سنجیدگی کے ساتھ شمالی کوریا سے کہتے ہیں کہ وہ کسی بھی اشتعال انگیز اقدام سے باز رہے ۔
شمالی کوریا نے بارہا کہا ہے کہ جب تک امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے دباؤ کا سلسلہ ختم نہیں ہوجاتا وہ اپنی دفاعی طاقت میں اضافہ کرتا رہے گا اور امریکہ کے خلاف پیشگی حملے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔