امریکہ اور برطانیہ میں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے
سیکڑوں امریکی شہریوں نے شمالی ریاست اوریگن میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرکے، شارلٹس ول میں نسل پرستوں کے ہاتھوں مارے جانے والوں کا ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرین ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے شارلٹس ول میں نسل پر ست گروہوں کے پرتشدد اقدامات کی مذمت میں نعرے لگائے۔
شارلٹس ول میں نسل پرستوں کے پرتشدد اقدامات میں تین افراد مارے گئے تھے۔
صدر ٹرمپ نے نسل پرستوں کے اقدامات کی مذمت سے گریز کیا ہے جس کے سبب انہیں اندرون اور بیرون ملک کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ دوسری جانب لندن میں بھی سیکڑوں لوگوں نے مظاہرہ کرکے صدر ٹرمپ کی نسل پرستانہ اور جنگ پسندانہ پالیسیوں کی مذمت کی ہے۔
مظاہرین لندن میں امریکی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے صدر ٹرمپ کے بیانات اور پالیسیوں کو امریکی عوام کے لیے شرمندگی کا باعث قرار دیتے ہوئے ان کے فوری استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے حکومت برطانیہ سے بھی مطالبہ کیا وہ خود کو ٹرمپ کی پالیسیوں سے دو رکھے۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت برطانیہ کو یورپ میں امریکی صدر ٹرمپ کا سب سے بڑا حامی تصور کیا جاتا ہے۔ تاہم عوامی مظاہروں کے خوف سے حکومت برطانیہ نے ٹرمپ کے دورے کو کئی بار ملتوی کیا ہے۔