امریکا: نسل پرستی کے خلاف احتجاج
امریکا میں ہزاروں افراد نے نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا۔
امریکی شہر بوسٹن میں سفید فام نسل پرستوں کی ریلی کے جواب میں ہزاروں افراد گھروں سے نکل آئے اور احتجاج کیا۔ اس موقع پر نسل پرستی کے مخالف مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم ورجینیا جیسا کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں نے ’’آزادئ اظہار رائے‘‘ کے عنوان سے ریلی نکالی جس میں بیس سے تیس افراد شریک ہوئے جب کہ ان کے جواب میں نسل پرستی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران دونوں فریقوں کا آمنا سامنا بھی ہوا اور تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری نے سفید فام انتہا پسندوں کو اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچایا جہاں سے وہ منتشر ہوگئے۔
مظاہرین نے امریکا میں ’’نازی اور فاش ازم مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ شرکا نے ایسے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر نسل پرست سفید فاموں کی مذمت اور ’’اپنی نسل پرستی کو حب الوطنی کا نام مت دو‘‘ اور ’’مسلمانوں کا خیر مقدم ہے‘‘ جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ورجینیا کے شہر شیرلوٹس ول میں نسل پرست سفید فاموں کی ریلی اور ان کے مخالف مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔