Aug ۳۰, ۲۰۱۷ ۱۰:۰۴ Asia/Tehran
  •  دہشت گردی سے نمٹنا، فرانس کی اولین ترجیح

فرانسیسی صدر ایمینوئل ماکروں کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنا ان کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیرس میں 200 سے زائد سفراء کے اجلاس سے خطاب میں فرانسیسی صدر نے کہا کہ وہ غیر مستحکم اور تیزی سے منقسم ہوتی دنیا میں فرانس کو ابھرتی ہوئی طاقت بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے  فرانس میں دہشتگرد گروہ داعش کی جانب سے دہشتگردانہ کارروائیوں کے تناظر میں کہا کہ ’’اسلامی دہشت گردی‘‘ کے خلاف جنگ ان کی اولین ترجیح ہے ۔

فرانسیسی صدر نے اپنے خطاب میں صرف دہشت گردی کا لفظ استعمال کرنے کے بجائے بار بار اسلامی دہشت گردی کا لفظ استعمال کیا حالانکہ داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ داعش تو اسلام کے نام پر ایک بد نما دھبہ ہے جسے استکباری طاقتوں نے اسلام کو بدنام کرنے کے لئے بنایا ہے۔

ایمینوئیل ماکروں کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کے ممالک نے اپنے اپنے علیحدہ کیمپ قائم کرلیے جو کہ ایک غلط حکمت عملی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروپوں کی مالی معاونت کو ختم کرنے کی حکمت عملی پر غور کے لیے 2018 کے اوائل میں فرانس ایک کانفرنس کی میزبانی بھی کرے گا۔

واضح رہے کہ فرانس میں 2015 کے بعد سے متعدد دہشت گردانہ حملے ہوچکے ہیں جن میں اب تک 230 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں اور وہ دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا یورپی ملک ہے۔ اور فرانس میں جتنے بھی دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے ان  کی ذمہ داری داعش نے قبول کی۔

 

ٹیگس