ٹرمپ اور اعلی امریکی عہدیداروں میں ٹھن گئی
سیاسی معاملات میں وائٹ ہاوس اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اختلافات کے نتیجے میں اعلی امریکی عہدیداروں اور مشیروں کی صدر ٹرمپ کے ساتھ ناراضگی میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔
ہل نیوز ویب سائٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے دوران مالیاتی منصوبے پیش کرنے اور ہاروی طوفان سے ہونے والے سانحات کے ازالے کے بجائے اپنا زیادہ تر وقت شمالی کوریا کے مسئلہ پر صرف کیا ہے جس پر وائٹ ہاوس کے بعض مشیروں کے ساتھ ان کے شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق اقتصادی کونسل کی جانب سے شارلٹس ول کے واقعے کے بارے میں صدر ٹرمپ کے ردعمل کی تائید نہ کرنے کا معاملہ بھی ٹرمپ کی برھمی میں شدت کا باعث بنا ہے۔
ہل نیوز کے مطابق، صدر ٹرمپ، افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد اور کیوبا پالیسی کے حوالے سے بھی اپنے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن سے سخت نالاں ہیں۔
ہل نیوز کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ وائٹ ہاوس کے چیف آف اسٹاف جان کلے کی جانب سے ایوان صدر میں ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں وضع کیے جانے والے سخت گیر قوانین سے بھی خوش نہیں ہیں۔