امریکا میں تارکین وطن کے مسئلے پر چار ریاستیں عدالت میں پہنچ گئیں
وفاقی عدالت میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف دائر کی جانے والی اپیل میں کیلی فورنیا ، منی سوٹا، میری لینڈ اور مین ریاستیں شامل ہو گئیں۔
کیلی فورنیا اور تین دوسری ریاستوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جس میں ڈی اے سی اے نامی پروگرام کو ، جو خواب دیکھنے والوں کے پروگرام کے طور پر جانا جاتا ہے، ختم کر دیا گیا ہے۔
امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے یہ پروگرام ان نوجوانوں کے تحفظ کے لیے شروع کیا تھا جو بچپن میں اپنے والدین کے ساتھ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے تھے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل ایکسوائر بیسرا نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے اس اقدام سے بچوں کے طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے قانونی تحفظ سے محروم ہو گئے ہیں اورورک پرمٹ نہ ملنے سے ان کے لیے اقتصادی مسائل پیدا ہوں گے۔
کیلی فورنیا آبادی کے لحاظ سے امریکہ کی سب سے گنجان آباد ریاست ہے جو اپنی معیشت کے لیے زیادہ تر غیر ملکی ورکروں پر انحصار کرتی ہے۔
کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ڈی اے سی اے پروگرام کی منسوخی سے ان کی ریاست کے لیے مسائل کھڑے ہو گئے ۔ وفاقی عدالت میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف دائر کی جانے والی اپیل میں منی سوٹا، میری لینڈ اور مین ریاستیں بھی شامل ہو گئیں۔
پچھلے ہفتے 16 دوسری ریاستوں کے اٹارنی جنرلوں نے بروکلین فیڈرل کورٹ میں ایک الگ اپیل دائر کی تھی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ کے فیصلے سے اس قانونی تحفظ کی خلاف ورزی ہوئی ہے جو ڈی اے سی اے پروگرام سے وابستہ نوجوانوں کو حاصل تھا۔
اپیل میں کہا گیا تھا کہ پروگرام سے منسلک نوجوان اب ورک پرمٹ نہ ملنے سے روزگار سے محروم ہو جائیں گے جس کے بعد ان کی رسائی صحت کی انشورنس تک بھی ختم ہو جائے گی جو انہیں ملازمت فراہم کرنے والی کمپنی کی جانب سے مہیا ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف جہاں عوامی مظاہرے ہو رہے ہیں تو وہیں بہت سے اعلی امریکی حکام اپنے عہدوں سے مستعفی بھی ہو چکے ہیں۔