امریکہ میں نسل پرستی مخالف مظاہرے
امریکہ میں ایک بار پھر نسل پرستی مخالف مظاہرے ہوئے ہیں۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے شہر سینٹ لوئیس میں مسلسل تین دن سے ایک سیاہ فام امریکی شہری کے قاتل سفید فام پولیس اہلکار کو عدالت سے بری کردئے جانے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
سیکڑوں مظاہرین نے امریکہ میں خاص طور سے پولیس اہلکاروں کے درمیان نسل پرستی جڑ پکڑ جانے کی مذمت کی۔
شہر سینٹ لوئیس کے مظاہرین، عدل و انصاف کا مطالبہ کررہے تھے۔
امریکی عدلیہ کی جانب سے ایک سیاہ فام نوجوان کے قاتل سفید فام پولیس اہلکار کو بری کردیئے جانے کے خلاف سینٹ لوئیس میں گذشتہ کئی دنوں سے مظاہرے ہو رہے ہیں۔
سفید فام پولیس اہلکار نے دوہزارگیارہ میں ایک سیاہ فام کو قتل کردیا تھا۔
ریاست میسوری کے سفید فام پولیس اہلکار جیسن اسٹوکلے نے دوہزارگیارہ میں انٹونی لامار اسمیتھ نامی چوبیس سالہ سیاہ فام نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا تاہم امریکہ کی فیڈرل عدالت نے قاتل کو بری کردیا۔
بعض ذرائع ابلاغ ریاست میسوری میں بڑے پیمانے پر سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فاموں کے قتل کئےجانے کے واقعات کی بنا پر اس ریاست کو سیاہ فاموں کی قتل گاہ کہتے ہیں۔