Sep ۲۶, ۲۰۱۷ ۱۴:۲۰ Asia/Tehran
  • امریکہ شمالی کوریا سے مشروط مذاکرات پر تیار

قومی سلامتی کے امریکی مشیر نے شمالی کوریا کے ساتھ مشروط مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے، دوسری جانب شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے ملک کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق قومی سلامتی سے متعلق امریکی مشیر مک ماسٹر نے واشنگٹن میں وار ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کے لیے امریکی شرائط اعلان کیا ہے۔
مک ماسٹر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے شمالی کوریا کو اپنے ایٹمی تنصیابات کے معائنے کی اجازت سے دینے کے ساتھ ایٹمی پروگرام کو بھی رول بیک کرنے وعدہ کرنا ہوگا۔
قومی سلامتی کے امریکی مشیر نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ شمالی کوریا کے حوالے سے چار یا پانچ منصوبوں پر غور کر رہی ہے تاہم فوجی آپشن اب بھی ہماری میز پر ہے۔
امریکی عہدیدار کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب روس اور چین نے امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان براہ راست مذاکرات، شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کو بتدریج روکنے اور نیز امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقیں بند کرنے پر زور دیا ہے۔
تاہم قومی سلامتی کے امریکی مشیر نے روس اور چین کے منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یانگ ہو نے کہا ہے کہ امریکہ نے ان کے ملک کے خلا ف اعلان جنگ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برداری کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ امریکی حکام ہی تھے جنہوں نے سب سے پہلے شمالی کوریا کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے حملے کی صورت میں دنیا کے کسی بھی علاقے میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانا شمالی کوریا کا حق ہے۔
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے چند روز قبل کہا تھا کہ جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخاصمانہ خطاب کے بعد امریکہ کے خلاف میزائل حملہ ناگزیر ہوگیا ہے۔
اسی دوران جنوبی کوریا کے صدر نے جزیرہ نمائے کوریا کے بحران کو مذاکرات کے ذریعے حل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صدر مون جائے ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ایٹمی اور میزائل معاملے کو پرامن طریقے سے حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا کی اقتصادی ترقی اور سن دوہزار اٹھارہ کے سرمائی کھلیوں کے کامیاب انعقاد کے لیے جزہ نمائے کوریا کے معاملے کو حل کرنا ضروری ہوگیا ہے۔
امریکہ شمالی کوریا کو مسلسل جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ جبکہ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ جب تک امریکہ اس کے خلاف پابندیوں اور دباؤ سے دستبردار نہیں ہوجاتا اس وقت تک وہ اپنے ایٹمی اور میزائل پروام جاری رکھے گا۔

ٹیگس