میانمارکی حکومت انسانیت سوزجرائم کی مرتکب
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار کی حکومت کو انسانیت سوز جرائم کا مرتکب قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار پر اقتصادی پابندیاں اور ہتھیاروں کی فروخت پر بھی پابندیاں عائد کرے۔
ہیومن رائٹس واچ کے لیگل اینڈ پالیسی ڈائریکٹر جیمز روس کا کہنا ہے کہ برمی فوج ریاست راخین سے مسلمانوں کو جبراً بے دخل کررہی ہے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے 4 لاکھ 80 ہزار روہنگیا مہاجرین کو خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے پہلے سے دگنا فنڈز درکار ہیں۔
ادھر میانمار حکومت کے ترجمان نے ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے انسانیت سوز جرائم کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ برمی حکومت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روہنگیا بحران پر اہم اجلاس جمعرات کو طلب کرلیاہے۔
اجلاس میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری آنتونیو گوتریس خصوصی طور پر شرکت کریں گے اور حکام روہنگیا اقلیت پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بریفنگ دیں گے جب کہ بحران سے متعلق زمینی حقائق پر مبنی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ رواں برس 25 اگست سے شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد سے اب تک ہزاروں روہنگیا مسلمان جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں جب کہ 4 لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کر چکے ہیں۔