واشنگٹن کی جانب سے دہشتگردی کی حمایت داعش کی ناکامی میں اصلی رکاوٹ ہے: ماسکو
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے دہشتگردوں کی حمایت شام میں داعش کے خاتمے میں اصلی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ فوج پر داعش کے اکثر حملے شام و اردن کے سرحدی علاقے الطنف کے اطراف کے پچاس کلومیٹر کے دائرے سے انجام پائے ہیں اور یہ وہ جگہ ہے جہاں امریکی فوجی تعینات ہیں-
ایگورکوناشنکوف نے کہا کہ روس کی وزارت دفاع نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ امریکی فوجیوں کے زیرکنٹرول علاقوں سے ہونے والے کسی بھی طرح کے دہشتگردانہ حملے کو پسپا کر دیا جائے گا-
روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی اقوام متحدہ کے منشور اور تمام قراردادوں کے برخلاف ہے اور ان مداخلتوں سے شام کے اقتداراعلی کی خلاف ورزی ہوتی ہے- ایگورکوناشنکوف نے کہا کہ شامی فوج کے خلاف امریکیوں کے جرائم سے پتہ چلتا ہے کہ اگرچہ واشنگٹن، دہشتگردی کے خلاف جنگ کا دعویدار ہے لیکن درحقیقت وہ ان مسلح افراد کی مدد کر رہا ہے جو دہشتگردی کے خلاف جنگ کرنے والے شامی فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں-
روس کی وزارت دفاع نے سیٹلائٹ پر ایسی تصاویر جاری کی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ شام کی قانونی حکومت کے مخالفین اور امریکی فوج کہ جو ان کی حمایت کرتی ہے، داعش دہشتگردوں کے زیرکنٹرول علاقوں میں سرگرم عمل ہیں-