Nov ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۸:۳۷ Asia/Tehran
  • زیمبابوے میں فوجی بغاوت کی متضاد خبریں

افریقی ملک زیمبابوے میں فوجی بغاوت کے بارے میں متضاد خبریں موصول ہوئی ہیں۔

بعض خبروں میں فوج کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صدر رابرٹ موغابے کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا ہے جس کے بعد انہیں اور ان کے اہل خانہ کو ان کے گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔فوج کا کہنا ہے کہ وہ ملک کو اقتصادی اور سماجی طور پر نقصان پہنچانے والے اعلی حکام پر مقدمہ چلائے گی۔دوسری جانب حکمراں جماعت زانو پی ایف پارٹی کے نائب صدر ایمرسن منانگا گوا نے فوجی بغاوت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتقال اقتدار کا عمل پرامن طریقے سے جاری ہے۔حزب اختلاف کی جماعت موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج نے بھی ملکی آئین کے مطابق جمہوریت کی بحالی پر زور دیا ہے۔ ایم ڈی سی نے امید ظاہر ہے کہ فوج کی مداخلت کے تنیجے میں ملک میں مستحکم جمہوری اور ترقی پسند حکومت قائم ہوگی۔ فوج کے بعض اعلی افسران اور جرنیلوں نے بھی کہا ہے کہ دارالحکومت میں فوج کی نقل و حرکت دہشت گردوں  کے خلاف کارروائی کے لئے انجام دی گئی ہے جبکہ زیمبابوے کے صدر موغابے نے جنوبی افریقہ کے صدر کو خود ٹیلی فون کرکے کہا ہے وہ اس وقت فوج کی حراست میں ہیں

ٹیگس