صیہونی حکام کی جانب سے اسرائیل کی ناکامی کا اعتراف
صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم ایہود بارک نے شہر سوچی میں روس اور شام کے صدور کی ملاقات کو اسرائیل کی خارجہ پالیسی کی شکست کا مظہر قرار دیا ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم ایہود بارک نے روس کے شہر سوچی میں روسی صدر ولادیمیرپوتن اور شام کے صدر بشار اسد کے درمیان پیر کے روز ہونے والی ملاقات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملاقات اسرائیل کی خارجہ پالیسی کی شکست و ناکامی کی علامت ہے۔
پیر کے روز سوچی میں ہونے والی اس ملاقات میں روس اور شام کے صدور نے شام کی آزادی، قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے تحفظ اور بحران کے سیاسی حل کی ضرورت پر تاکید کی۔
شام کا بحران دو ہزار گیارہ سے علاقے میں صیہونی حکومت کے حق میں توازن تبدیل کرنے کی غرض سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نیز بعض عرب ملکوں منجملہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے حملوں سے شروع ہوا ہے۔
البتہ شامی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی صوبے دیرالزور کے شہر البوکمال پر کنٹرول حاصل کر کے شام میں دہشت گردوں کا مسئلہ سمیٹ کر رکھہ دیا ہے۔