روہنگیا خواتین کے ساتھ ہولناک جنسی زیادتیوں کے انکشافات
اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ پرمیلا پاٹن نے میانمار کے مسلمانوں کا قتل عام بند کرانے کے لیے سلامتی کونسل سے قرار داد پاس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پرمیلا پاٹن نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج کے ظلم ستم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل قرار پاس کرکے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کو فوری طور پر روکنے کا حکم دےجنگ کے دوران جنسی تشدد کی تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ کا کہنا تھا کہ ایک روہنگیا خاتون نے بتایا ہے کہ میانمار کے فوجیوں نے اسے پینتالیس روز تک یرغمال بنائے رکھا اور تقریبا ہر روز جنسی جارحیت کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ پرمیلا پاٹن کے مطابق ایک اور روہنگیا خاتون کو میانمار کے فوجیوں نے جنسی تشدد کے ساتھ جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور اس کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی۔پرمیلا پاٹن کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ روہنگیا عورتوں اور لڑکیوں کو درختوں یا چٹانوں سے باندھ دیا جاتا ہے اور کئی فوجی تا دم مرگ انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ نے مزید بتایاکہ بعض ایسی رپورٹیں بھی موصول ہوئی ہیں کہ روہنگیا بچوں کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں پہلے سے جلائی گئی آگ میں پھینک دیا جاتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنا ایک وفد میانمار اور بنگلہ دیش میں واقع روہنگیا پناہ گزین کیمپ روانہ کرے