امریکا ایٹمی معاہدے پر عمل کرے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں قرارداد بائیس اکتیس کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس تشکیل دیا۔
امریکی حکومت اپنے ملک کے داخلی قوانین کے مطابق اس بات کی پابند تھی کہ وہ ہر تین مہینے میں ایک بار ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے عمل درآمد کی صورتحال سے متعلق رپورٹ کانگریس میں پیش کرے-
امریکی صدر ٹرمپ نے تیرہ اکتوبر سے پہلے تک اپنی دو رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر عمل کیا ہے لیکن تیرہ اکتوبر کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کریں گے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پرعمل کیا ہے-
ٹرمپ کے اس اقدام کا مقصد ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کرنا تھا- اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل جفری فیلٹمین نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس کے آغاز میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے اب تک نو بار اپنی رپورٹوں میں ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی تصدیق کی ہے، ٹرمپ کے ذریعے ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے پابندی کی تصدیق نہ کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا-
یورپی یونین کے نمائندے جان ایڈمسن نے بھی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سبھی فریقوں منجملہ امریکا کو چاہئے کہ وہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل کرے-
یورپی یونین کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر پوری طرح سے عمل کیا ہے- سلامتی کونسل کے اجلاس میں فرانس کے مندوب نے بھی اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں اپنے سبھی وعدوں پر عمل کیا ہے، کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے سے ایٹمی معاہدے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا-
اقوام متحدہ میں روس کے نائب مندوب سافرانکوف نے بھی کہا کہ ایٹمی معاہدے پر اب دوبارہ بات چیت نہیں ہو گی- اس درمیان اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے پابندی کی تصدیق کرنے والے ملکوں کی رپورٹوں کی مخالفت کرتے ہوئے جھوٹ کا سہارا لیا اور دعوی کیا کہ اقوام متحدہ نے ایٹمی معاہدے پر ایران کی جانب سے عمل درآمد کی تصدیق نہیں کی ہے-
نیکی ہیلی نے کہا کہ ہمیں ایٹمی معاہدے کا یرغمال نہیں بننا چاہئے- ہیلی نے فورا ہی اجلاس کے موضوع کا رخ دوسری جانب موڑنے کی غرض سے سعودی عرب پر یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس کے میزائلی حملے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے دعوی کیا کہ ایران یمن کی اسلحہ جاتی مدد کر رہا ہے لیکن اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے فیلٹمین نے فورا ہی جواب دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے ابھی اس دعوے کی تصدیق نہیں کی ہے کہ ایران یمن کی اسلحہ جاتی مدد کر رہا ہے-