ایران کے بارے میں سلامتی کونسل کا امریکا کو سخت جواب
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چیئرمین نے ایران کے بارے میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے پر مبنی امریکی درخواست مسترد کر دی ہے اور کہا ہے کہ اجلاس بلائے جانے کی کوئی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی۔
اقوام متحدہ میں قزاقستان کے مستقل مندوب غیرت عمراف نے، جو اس وقت سلامتی کونسل کے چیئرمین بھی ہیں، کہا کہ سلامتی کونسل ایران میں ہوئے حالیہ پرتشدد مظاہروں کے بارے میں اجلاس نہیں بلائے گی-
اس سے پہلے امریکی مندوب نکی ہیلی نے ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست دی ہے-
گذشتہ جمعرات سے ایران کے بعض شہروں میں کچھ لوگوں نے مہنگائی اور اشیائے صرف کی قیمتوں پر حکومت کی گہری نگرانی نہ ہونے کے خلاف مظاہرے شروع کئے تھے جن کو امریکا اور اس کے کچھ اتحادیوں منجملہ اسرائیل اور سعودی عرب نے بدامنی اور پرتشدد مظاہروں میں تبدیل کرنے کی کوشش کی-
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کو اپنے ایک خطاب میں حالیہ مظاہروں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کے دشمن ہمیشہ ایرانی عوام پر ضرب لگانے کے لئے موقع کی تلاش میں رہتے ہیں لیکن ایرانی عوام کے جذبہ ایمان و فداکاری اور شجاعت نے ہمیشہ دشمنوں کے مخاصمانہ اقدامات کو ناکام بنایا ہے-
اس درمیان اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے ایک بیان جاری کر کے ایران میں ہنگامے کرنے اور گڑبڑ پھیلانے والوں کی حمایت میں امریکی حکام کے مداخلت پسندانہ بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے-
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے اپنے بیان میں ایران میں ہنگامہ آرائی اور بدامنی پھیلانے کی ناکام کوششوں کی امریکا کی جانب سے حمایت کو امریکا اور اس کے علاقائی اتحادیوں کی شکست پر پردہ ڈالنے سے تعبیر کیا ہے-
بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ چالیس برسوں کے دوران ایران میں امن و استحکام ایرانی عوام کی ہوشیاری اور اتحاد کا ہی مرہون منت ہے اور ایرانی عوام تمام تر پروپیگنڈوں کے برخلاف اپنے حقوق اور انقلابی ثمرات کی حفاظت کریں گے اور اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ تشدد اور بدامنی، ان کے حقوق اور تاریخی ثمرات کو نابود کرے-
ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن ابوالفضل حسن بیگی نے بھی کہا ہے کہ سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس بلانے کے تعلق سے امریکی درخواست کو مسترد کر کے ثابت کر دیا ہے کہ دنیا کے مختلف ملکوں کے درمیان اب امریکا کی کوئی حیثیت نہیں ہے-
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی جانب سے امریکی درخواست کو مسترد کر دیئے جانے سے صاف ہو گیا ہے کہ امریکا اب عالمی سطح پر الگ تھلگ پڑ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی ملک امریکا کا ساتھ دینے والا نہیں ہے اور صرف سعودی عرب اور اسرائیل ہی واشنگٹن کے ساتھی رہ گئے ہیں-
دوسری جانب روس نے ایران کے حالیہ مظاہروں کے بارے میں سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلانے کے بارے میں امریکی درخواست کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے-
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اپنے فیس بوک کے صفحے پر لکھا ہے کہ امریکا کے پاس سے اس سے زیادہ اہم موضوعات موجود ہیں جن پر اسے بات کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہے کہ امریکی حکومت وال اسٹریٹ جنرل تحریک کے درمیان مظاہرین کو امریکی پولیس کے ذریعے بے دردی سے کچلنے اور امریکی شہر فرگوسن میں سیاہ فاموں کے مظاہروں کو وحشیانہ طریقے سے دبا دینے کے واقعات سے دنیا کو آگاہ کرے-
امریکا نے ایران کے حالیہ مظاہروں میں شامل کچھ شرپسند عناصر کی حمایت کا اعلان ایک ایسے وقت کیا ہے جب دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ ترکی، عراق، شام اور استقامتی گروہوں نے امریکا کے مداخلت پسندانہ بیانات اور اقدامات کی مذمت کی ہے-