میانمار میں مسلمانوں پر بدستور حملے ہو رہے ہیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ بنگلادیش کے کیمپوں میں موجود روہنگیا پناہ گزین میانمار واپس جانا چاہتے ہیں لیکن تاحال وہاں کے حالات ان کی واپسی کے لیے سازگار نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو جسٹن فورسیتھ نے کہا کہ میانمار میں اب بھی مسلمانوں پر حملے کیے جا رہے ہیں لہذا پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے وہاں کے حالات سازگار نہیں ہیں اور کیمپوں میں موجود پناہ گزینوں کو بھی یہی فکر لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمپ میں موجود ایک خاتون نے جب میانمار میں اپنے رشتہ داروں سے بات کی تو انہیں بتایا گیا کہ اب بھی مسلمانوں کی آبادی پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
جسٹن فورسیتھ نے بنگلادیش کا دورہ کیا اور وہاں کیمپوں میں موجود روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں سے ملاقات کی جبکہ ان کا کہنا تھا کہ کیمپوں میں موجود ہزاروں مسلمان میانمار واپس جانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں میانمار کی فوج کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن کے دوران ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے جبکہ 6 لاکھ سے زائد مسلمان ہجرت کرکے بنگلادیش کے کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔