Jan ۳۱, ۲۰۱۸ ۲۰:۰۷ Asia/Tehran
  • روسی ہتھیار موثر اور قابل اطمینان ہیں، صدر پوتن

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گردوں کی نابودی نے پوری دنیا کے سامنے روسی ہتھیاروں کے موثر اور قابل اطمینان ہونے کو ثابت کردیا ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی نووستی کے مطابق صدر ولادی میر پوتن نے شام میں روس کی فوجی کارروائی کے نتائج کے بارے میں ایک نمائش کے موقع پر منعقدہ دفاعی ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سامان حرب کے لحاظ سے روسی فوج کو دنیا کی سب سے زیادہ مسلح فوج قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روسی فوج کے پاس موجود بعض ہتھیاروں اور آلات کا دنیا میں کوئی ثانی نہیں ہے۔صدر ولادی میر پوتن نے کہا کہ شام میں روس کی فوجی کارروائیوں کے دوران دوسو پندرہ اقسام کے سامان حرب کا استعمال کیا گیا اور مجموعی طور پر ان کی ایکوریسی اور اعلی ٹیکنالوجی کی سب نے تصدیق کی ہے۔روس نے سن دوہزار پندرہ میں دہشت گردی کے خلاف تعاون کے دائرے میں، اپنے فوجی دستے شام میں تعنیات کیے تھے اور اس کے بحری یونٹوں اور آبدوزوں نے شام میں سرگرم داعش اور جبہت النصرہ جیسے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بین البراعظمی میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ شام اور اس کی اتحادی افواج نے شمال مغربی صوبے ادلب کی مزید سات دیہی بستیوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔دمشق میں عسکری اور دفاعی ذرائع نے بتایا ہے کہ شامی فوج اور مزاحمتی محاذ میں شامل فورسز نے بدھ کی صبح صوبہ ادلب میں پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے طویل الحلیب کی اینٹی ایئر کرافٹ سائٹ کو بھی جبہت النصرہ کے دہشت گردوں سے آزاد کرا لیا ہے۔شامی فوج کی پیشقدمی کے نتیجے میں دہشت گردوں کے مختلف جھتے، اطراف کی بستیوں اور آبادیوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔ایک اور اطلاع کے مطابق شام اور اس کی اتحادی افواج نے المیادین کے صحرائی علاقے میں فرار ہونے والے دہشت گردوں کا تعاقب شروع کردیا ہے جس کے دوران دہشت گردوں کی پانچ گاڑیاں تباہ اور ان میں سوار تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔شام اور اس کی اتحادی افواج نے مغربی صوبے حماہ کے شمال مشرقی علاقے میں واقع رسم الدحل نامی گاؤں کے قریب واقع اہم اسٹریٹیجک پہاڑی پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔اس کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور ان کا بہت سا جنگی ساز و سامان اور ہتھیاروں کا ذخیرہ تباہ ہوگیا ہے۔

ٹیگس